اندیشہ

  1. عبداللہ محمد

    اندیشہ از کفیل آذر

    بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گی لوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے یہ بھی پوچھیں گے کہ تم اتنی پریشاں کیوں ہو جگمگاتے ہوئے لمحوں سے گریزاں کیوں ہو انگلیاں اٹھیں گی سوکھے ہوئے بالوں کی طرف اک نظر دیکھیں گے گزرے ہوئے سالوں کی طرف چوڑیوں پر بھی کئی طنز کیے جائیں گے کانپتے ہاتھوں پہ بھی فقرے...
Top