وہ عجیب شخص تھا بھیڑ میں جو نظر میں ایسے اتر گیا
جسے دیکھ کر مرے ہونٹ پر مرا اپنا شعر ٹھہر گیا
کئی شعر اس کی نگاہ سے مرے رخ پہ آ کے غزل بنے
وہ نرالا طرز پیام تھا جو سخن کی حد سے گزر گیا
وہ ہر ایک لفظ میں چاند تھا وہ ہر ایک حرف میں نور تھا
وہ چمکتے مصرعوں کا عکس تھا جو غزل میں خود ہی سنور گیا...