امجد اسلام امجد کی شاعری

  1. ام اویس

    امجد اسلام امجد کہیں سنگ میں بھی ہے روشنی کہیں آگ میں بھی دُھواں نہیں: امجد اسلام امجد

    کہیں سنگ میں بھی ہے روشنی کہیں آگ میں بھی دُھواں نہیں یہ عجیب شہرِ طلسم ہے کہیں آدمی کا نشاں نہیں نہ ہی اِس زمیں کے نشیب میں نہ ہی آسماں کے فراز پر کٹی عمر اُس کو تلاشتے ، جو کہیں نہیں پر کہاں نہیں یہ جو زندگانی کا کھیل ہے، غم و انبساط کا میل ہے اُسے قدر کیا ہو بہار کی کبھی دیکھی جس نے خزاں...
  2. نظام الدین

    امجد اسلام امجد

    حسابِ عمر کا اتنا سا گوشوارا ہے تمہیں نکال کے دیکھا تو سب خسارا ہے (امجد اسلام امجد) مزید معیاری اردو شاعری کے لئے دیکھیں
Top