الجھن

  1. ز

    بنا کے بلبلہ ہم اس کو پھوڑ دیں

    الجھنوں کے پیکر اگر اپنی ہر الجھن کو ایک بلبلہ بنا کر یہاں اس لڑی میں اڑا دیں اور خوب تر تو یہ خود ہی بلبلہ پھاڑنے کی سوئی بھی ساتھ لائیں نہیں تو کوئی اور محفلین اس بلبلے کو پھاڑے ۔ بلبلہ : درد حقیقت ہے۔ لگتا ہے سب سے بڑی حقیقت دردہے۔یہ درد ڈر پیدا کرتا ہے، ڈر غلام بناتا ہے اور ہم سے وہ سب کچھ...
  2. نوید رزاق بٹ

    الجھن

    الجھن جیسے اِک جنم پہلے کوئی مجھ سے بچھڑا ہو نام جس کا ہو نہ یاد نہ ہی یاد چہرہ ہو دل کی رہگزاروں سے جانے کب وہ گزرا ہو روح نے مگر پھر سے پاس اُس کو چاہا ہو یاد جو نہیں ہرگِز یاد اُس کی آئی ہے اِک عجب اداسی سی آج دل پہ چھائی ہے (نوید رزاق بٹ)
Top