آیا بسنت میلا

  1. فرخ منظور

    آیا بسنت میلا ۔ صوفی تبسّم

    آیا بسنت میلا آیا بسنت میلا منّا پھرے اکیلا کچھ لوگ آرہے ہیں کچھ لوگ جا رہے ہیں کچھ دیکھتے ہیں میلا منّا پھرے اکیلا لوگوں کے پاس موٹر کرتی پھرے ہے ٹرٹر منّے کے پاس ٹھیلا منّا پھرے اکیلا ابّا نے دی اِکنّی امّی نے دی اَدھّنی پیسا ملے نہ دھیلا منّا پھرے اکیلا کوئی مٹھائی کھائے کوئی چنے چبائے...
Top