، سر یاسر شاہ ، سر تابش

  1. ص

    غزل براے اصلاح و تنقید

    خامشی کا مکالمہ شب بھر ایک تصویر اک دیا شب بھر کس کی خوشبو ہے میرے بستر میں کوئی گل آس پاس تھا شب بھر خود خیالی نے کر دیا حیراں ساتھ یہ کون ہے رہا شب بھر تم کہیں بھی نہیں تھے اور تھے بھی قربتوں کا سماں رہا شب بھر جسم سے خاک اڑتی جاتی تھی ایسی چلتی رہی ہوا شب بھر مجھ سے آفات تھیں شکست زدہ...
Top