نتائج تلاش

  1. ZIA KHAN

    ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں مسلک عشق میں اس کی کوئی اوقات نہیں۔۔ لذتِ وصل ہو یا کربِ فراقِ جاناں۔۔ ہم کو قسمت سے میسر کوئی سوغات نہیں۔۔ تشنگی جب بھی بڑھی ریت نچوڑی ہم نے کیا ہوا سیلِ رواں کی جو مدارات نہیں۔۔۔...
  2. ZIA KHAN

    فیس بک

    ڈاکتر آفتاب عالم صاحب کا نیا افسانہ۔۔۔ جلد ہی منظر عام پر۔۔۔۔
  3. ZIA KHAN

    ایک نظم برائے اصلاح و تنقید- تری یاد یں

    درد بن کر میرے سینے سے چمٹ جاتی ہیں۔۔ اشک بن کر میری آنکھوں میں سمٹ جاتی ہیں۔ دار بن کر میری گردن سے لپٹ جاتی ہیں۔۔ خار بن کر میرے پاؤں میں یہ دھنس جاتی ہیں۔۔ مثل آہومجھے در در کبھی بھٹکاتی ہیں۔۔ مثل ماہی مجھے پل پل کبھی تڑپاتی ہیں۔۔ اپنی یادوں سے کہو مجھ سے ذرا دور رہیں کیوں سرے شام مرے...
  4. ZIA KHAN

    ایک غزل تبصرہ، تنقید، اصلاح کے لیے،" ہو رہی ہو گی ہجو، خیر کوئی بات نہیں

    ھو رھی ھو گی حجو، خیر کوی بات نھیں مسلک ع
Top