نتائج تلاش

  1. انیس فاروقی

    اشعار برائے اصلاح (ہر حقیقت خیال تھا پہلے)

    ناقص رائے کی جسارت : حقیقت خیال تھا ۔۔۔۔ کے بجائے وہ سراپا خیال تھا پہلے اُس کا ملنا محال تھا پہلے اب جو صورت بہت ہے بھولی سی حسنِ کافر وبال تھا پہلے ایک مُدت ہوئی نہیں ملتے سہل کتنا وصال تھا پہلے زخمِ دل ہی مری گواہی ہیں دستِ قاتل کمال تھا پہلے
  2. انیس فاروقی

    قافیہ شناسی ۔۔۔

    کیا درج زیل قوافی درست ہیں۔ بدل سنبھل نکل پھسل جل
  3. انیس فاروقی

    چند اشعار برائے اصلاح ۔ اساتذہ توجہ فرمائیں۔

    بہت شکریہ توجہ اس جانب مبذول کرانے کا ۔۔۔ اسے اگر یوں کہا جائےتو کیا صحیح رہے گا شیدا جوترے حیدرِ کرار نہ ہوتے ہم جامِ شہادت کے طلبگار نہ ہوتے نیز باقی اشعار کے بارے میں بھی فرمایئے گا کہ درست ہیں یا ابھی گنجائش ہے مزید درست کرنے کی۔
  4. انیس فاروقی

    چند اشعار برائے اصلاح ۔ اساتذہ توجہ فرمائیں۔

    حمایت علی شاعر کے مصرعہ پر تین اشعار پیش ہیں برائے اصلاح۔ مولا جو مرے حیدرِ کرار نہ ہوتے ہم جامِ شہادت کے طلبگار نہ ہوتے ہوتا جو نہیں ہم کو عطا درسِ حُسینی یوں سینہ سپر آج سرِ دار نہ ہوتے ماتم یوں بپا قوم سرِ عام نہ کرتی ’’دل سے جو ترے غم کے پرستار نہ ہوتے‘‘
  5. انیس فاروقی

    ایک شعر کی اصلاح چاہتا ہوں ۔مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

    پھر نہ تقدیسِ ادب ہم سے قضا ہو جائے آج یہ فرض بھی صدیوں کا ادا ہو جائے اس میں اگر کوئی سُقم ہے تو اساتذہ سے گزارش ہے توجہ فرمائیں۔
  6. انیس فاروقی

    ایک شعر کی اصلاح چاہتا ہوں ۔مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

    بہت شکریہ عاطف بھائی دراصل یہ شعر کینیڈا کی ایک ادبی تنظیم تقدیسِ ادب کینیڈا کے بینر کے لئے کہا ہے اس لئے تقدیس کا لفظ ضروری ہے، ہاں البتہ قضا کے حوالے سے میں فرض ادا ہو جائے کا بھی سوچ رہا تھا اسی لئے یہاں پیش کیا ہے آپ سے کی رائے کے لئے۔
  7. انیس فاروقی

    ایک شعر کی اصلاح چاہتا ہوں ۔مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

    ایک شعر ہے یوں اس کی اصلاح کی درخواست ہے پھر نہ تقدیسِ ادب ہم سے قضا ہو جائے آج یہ قرض بھی صدیوں کا ادا ہو جائے
  8. انیس فاروقی

    بے رخی کام کر گئی جاناں- ملک عدنان احمد

    واہ عمدہ کہاہے۔۔۔ بس اس شعر کومزیددیکھ لیجئے توُ تو بے باک تھی، نڈر تھی توُ تُو بھلا کیسے ڈر گئی جاناں؟ شاید تُونڈرتھی ، یہی تو حیرت ہے تو بھلا کیسے ڈر گئی جاناں ؟ باقی اساتذہ پر چھوڑتا ہوں ۔۔۔
  9. انیس فاروقی

    ’’نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ‘‘

    میں طلب کی آخری منزل پہ ہوں شیخ صاحب جی پهسل جاتے ہیں لوگ ÷÷ لیکن اس کا مفہوم کچھ مختلف بلکہ دو لخت ہو جاتا ہے۔ مزید ’شیخ جی یا شیخ صاحب بہتر ہو گا، اسے اگر یوں کہیں تو کیسا رہے گا جب طلب کی آخری منزل پہ ہوں ناصحا پھر کیوں پھسل جاتے ہیں لوگ
  10. انیس فاروقی

    ’’نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ‘‘

    تمام احباب کی محبتوں اور توجہ کا بے حد شکریہ ۔۔۔ ایک چھوٹی کاوش ہے ، اگر استاتذہ بھی مزید توجہ دیں تو چار چاند لگ جائیں ۔۔۔ منتظر رہوں گا۔۔۔
  11. انیس فاروقی

    ’’نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ‘‘

    شہر میں ایک مشاعرہ ہے مصرعہ طرح حمایت علی شاعر کا ہے ’’نت نئے سانچے میں ڈھل جاتے ہیں لوگ‘‘ ہم سے کیوں پہلو بدل جاتے ہیں لوگ چھوڑ کر محفل نکل جاتے ہیں لوگ یاں گِلہ کوئی رقیبوں سے نہیں حلقہء یاراں سے جل جاتے ہیں لوگ ساقیا آؤ کبھی شہرِ سُخن دیکھنا کیسے مچل جاتے ہیں لوگ اُس بُتِ کافر کا جلوہء...
  12. انیس فاروقی

    طرحی نظم برائے اصلاح ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘

    بہت جگہوں پہ پڑھا تھا اس لئے غم ہجرت لکھا۔ جیسا کہ ہم اپنے غم کسے سنائیں۔ وغیرہ
  13. انیس فاروقی

    طرحی نظم برائے اصلاح ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘

    واہ واہ ۔۔۔ یہ تو مسئلہ ہی حل ہو گیا مقطع کا۔
  14. انیس فاروقی

    طرحی نظم برائے اصلاح ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘

    کتاب اللہ تو ظاہر ہے بہت ہی مناسب ہے لیکن وزن میں کیسے لائیں اس کو۔
  15. انیس فاروقی

    طرحی نظم برائے اصلاح ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘

    ہم نے بھی بزرگوں سے یہی سنا تھا، دوچھتی یا مچان جہاں لحاف گدے وغیرہ رکھے جاتے تھے۔ اس لئے میں نے یہ استعمال کیا ہے ۔
  16. انیس فاروقی

    طرحی نظم برائے اصلاح ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘

    اسلام و علیکم طویل غیر حاضری کے بعد ایک نظم کی اصلاح کے لئے پیش ہوا ہوں۔ مصرعہ طرح ہے ’’تو شاہیں ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں‘‘ ۔۔۔۔۔ مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن میسر ہے فقط درسی کتابوں میں فسانوں میں نہیں کرتا بسیرا اب ترا شاہیں چٹانوں میں یہی تقدیس کی ہم نے کتابِ کبریائی...
  17. انیس فاروقی

    اردو محفل کا طرحی مشاعرہ

    جناب صدر کی اجازت سے ادنی سی کاوش پیش خدمت ہے، عرض کیا ہے۔ غزل کب وہ آہ فغاں سے اٹھتا ہے نالہ زخمِ نہاں سے اٹھتا ہے خون رستا ہے قتل گاہوں سے شور اشکِ رواں سے اٹھتاہے تجھ کو چارہ گری سکھا دے گا درد جونیم جاں سےاٹھتا ہے جب قلم بے زبان ہوتے ہیں حرف نوکِ زباں سے اٹھتا ہے کفر واعظ کے لب سے ہے...
  18. انیس فاروقی

    اردو محفل کا طرحی مشاعرہ (قارئین و احباب کے تبصرہ جات کے لیے مختص )

    طویل غیر حاضری کے بعد، طرحی مشاعرے سے پھر سے آغاز کرنے کی جسارت کررہا ہوں، پوری کوشش ہوگی، اگر کچھ لکھ پایا توپیش کرنا میرے لئے باعث فخر ہوگا۔
Top