__________
کوئی تو بولے
کہ ہم کو اپنی سماعتوں پہ
یقین اَب کے نہیں رہا ھے
غنیم بازیگروں نے ایسے
ھے جھوٹ کا یاں رواج ڈالا
کہ سچ بھی ڈر کے سہم گیا ھے
کوئی تواُٹھے
کہ سچ کی حُرمت کی پاسبانی کا علم لے کر
خاموش شہروں کو پھر جگائے
کہ آس دیپک کی لَو کو اپنے حصار میں لے
غریب آنکھوں میں صبحِ...