نتائج تلاش

  1. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٩٩) جو گلشن میں دیکھوں کہ ہیں گُل کِھلے ترے ذوق میں میری گردن ہلے کرے چہچہے طائروں کا ہجوم گروں وجد میں۔ خاک پر جھوم جھوم جو دیکھوں کہ ہلتی ہے شاخِ نہال گزر جائے پردوں سے میرا خیال جو دیکھوں میں تاروں بھری رات کو کروں دل سے ساقطِ اِضافات کو چمکتے ہوئے دیکھ کر...
  2. س

    مضمون پیٹا بائٹ

    بالکل صحیح !!
  3. س

    عدلِ جہانگیری از مولانا شبلی نعمانی

    آخری مصرع کا ترجمہ بھی کر دیں
  4. س

    لائبریری پراجیکٹ میٹنگ - جون 2009

    السلام علیکم میں کلیاتِ اسماعیل کی پروف ریڈنگ کر رہا ہوں۔کام کی رفتار' بوجہ مصروفیت' کافی کم ہے'اب تک قریباً آدھے صفحات مکمل کیے ہیں اور آج کل بالکل پروف ریڈنگ نہیں کر پا رہا' لیکن 30 جون کے بعد انشاللہ 10سے15 دن میں مکمل کر دوں گا۔
  5. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٩٣) جسے عیش سمجھے تھے نکلا عذاب جسے آب سمجھے تھے پایا سراب دئے بے بہا لعل ہم نے فضول عوض میں لیا کیا ؟ یہی خاک دُھول جواہر دئے سنگ ریزے لئے نکمّے کئے کام جتنے کئے مگر بھیس میں گل کے آیا تھا خار خزاں بن کے آئی تھی فصلِ بہار جسے اصل سمجھے تھے بے اصل تھا جسے...
  6. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٨٦) پھر خزانہ غیب کا لٹنے لگا رشک سے حاتم کا دم گھٹنے لگا پھر لگی سانچہ میں ڈھلنے بات بات عارفانہ رمز و مردانہ نکات پھر الاپے نَے نے اَسرارِ قدم ذرّہ ذرّہ بن گیا منصور دم پھر وہی ساغر وہی بزمِ سُرور پھر لگا بہنے وہی دریائے نور پھر وہی ساقی وہی دیرینہ خم کفر و...
  7. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٨١) مجھکو نہ سمجھو تم آج کل کی ہوں موجِ مضطر بحرِ ازل کی رکھوں گی جاری یونہی سفر میں قعرِ ابد کی لوں گی خبر میں ہے میری ہستی اِک طرفہ مضموں کچھ بھی نہیں ہوں پر میں ہی میں ہوں سنتے رہو گے میری کہانی جب تک ہے باقی دُنیاے فانی" (٥٤) مثنوی فی العقائد ۔ (۱؎)...
  8. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٧٦) ٧٢ ۔۔ سوگ میں رانی نے کیا سینہ چاک آتشِ سوزاں میں ہوئی جل کے خاک ٧٣ ۔۔ رائے رہا اور نہ رانی رہی زیبِ سخن تیری کہانی رہی ٧٤ ۔۔ چونک پڑا فتنہ جنگِ تتار لشکرِ چنگیز کا اُٹھا غبار ٧٥ ۔۔ چھا گیا اِک ابرِ ستم چار سو خون کے سیلاب بہے کو بکو ٧٦ ۔۔ کٹ گئے خوارزم اور...
  9. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٧١) لیکن ہجوم اب تو ہے ابرِ بہار کا ہے آسماں نمونہ صفِ کارزار کا بجلی کے کوندنے میں ہے شمشیر کی ادا اور بادلوں کی گھور گرج توپ کی صدا یوں ابر جھوم جھوم کے آتا ہے بار بار شیکا پے جیسے حملہ ترکانِ ذی وقار بد دل ہے فوج روس تو ہو اور بھی خراب عثمانیوں کے دبدبہ ہو جائے...
  10. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٦٦) ہے مناسب کہ امتحاں ہو جائے تاکہ عیب و ہنر عیاں ہو جائے الغرض اِک مقام ٹھیرا کر ہوئے دونوں حریف گرمِ سفر بسکہ زوروں پہ تھا چڑھا خرگوش تیزی پھرتی سے یوں بڑھا خرگوش جس طرح جائے توپ کا گولا یا گرے آسمان سے اولا ایک دو کھیت چوکڑی بھر کے اپنی چُستی پہ آفریں کر کے...
  11. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (61) (٤٥) ایک گنوار اور قوس قزح تھی شام قریب اور دہقاں میداں میں تھا گلہ کا نگہباں دیکھی اُس نے کمان ناگاہ جو کرتی ہے مینہ سے ہم کو آگاہ رنگت میں اُسے عجیب پایا ظاہر میں بہت قریب پایا پہلے سے وہ سُن چکا تھا اکثر ہے قوس میں اِک پیالۂ زر مشہور بہت ہے یہ کہانی...
  12. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٥٦) اک قطرہ کہ تھا بڑا دلاور ہمّت کے محیط کا شناور فیاض و جواد و نیک نیت بھڑکی اُس کی رگِ حمّیت بولا للکار کر کہ آؤ میرے پیچھے قدم بڑھاؤ کر گزرو جو ہو سکے کچھ احسان ڈالو مردہ زمین میں جان یارو ! یہ ہچر مچر کہاں تک اپنی سی کرو بنے جہاں تک مل کر جو کرو گے جانفشانی...
  13. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٥١) اور وہ ملک و میوہ ہائے وطن آسمانِ وطن ہَوَائے وطن سب فراموش کر دئے ناچار تھا یہاں اور رنگِ لیل و نہار تیرہء و تار وادیِ پُر دود ساحتِ آسماں بخار آلود اور بسیطِ زمیں پر از خاشاک قلّہء کوہ و موجِ دہشت ناک یاں کے القصّہ دیکھکر یہ ساز چشم زرّیں سے تھی نظر انداز...
  14. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٤٦) نہ بے پروائی سے چلئے جھپٹ کر قدم رکھئے ذرا کیڑے سے ہٹ کر کہ ہے دونو سے دانا دیکھ سکتا نمونے دو ہیں کاریگر ہے یکتا ہے دونو ہی میں یکساں دستکاری کسے ہلکی کہیں اور کس کو بھاری ہے ان دونوں کو اُس کا لطف حاصل کہ بخشا ہے برابر عیشِ کامل اگر ہے خوبصورت مور پیارا...
  15. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٤١) اِس کام سے کیجئے کنارہ جگنو کو نہ جانئے شرارہ سمجھانے سے وہ مگر نہ سمجھے جب تک نہ ہوئی سحر نہ سمجھے یاروں نے کہی تھی بات ڈھب کی غرّا کے اُنہیں دکھائی بھبکی ناداں رہے رات بھر اکڑتے سر مارتے ایڑیاں رگڑتے جب صبح ہوئی تو شک ہوا دور شرمندہ ہوئے بہت وہ مغرور...
  16. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٣٦) چاٹ کے کھا کے اُڑ گئی پُھر پُھر دوربینی کا اُس کو یاد ہے گُر کس مزہ سے گزارتی ہے دن شکر کا گیت گاتی ہے بِھن بھن (٣٠) مثنوی آب زلال خدا نے دی ہے تم کو عقل و تمیز ذرا دیکھو تو یہ پانی ہے کیا چیز دکھاؤ کُچھ طبیعت کی روانی جو دانا ہو تو سمجھو کیا ہے پانی یہ مل...
  17. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    (٣١) (٢٥) برسات وہ دیکھو اُٹھی کالی کالی گھٹا ہے چاروں طرف چھانے والی گھٹا گھٹا کے جو آنے کی آہٹ ہوئی ہوا میں بھی اک سنسناہٹ ہوئی گھٹا آن کر مینہ جو برسا گئی تو بے جان مٹّی میں جان آ گئی زمین سبزے سے لہلہانے لگی کسانوں کی محنت ٹھکانے لگی جڑی بوٹیاں پیڑ آئے نکل عجیب بیل پتّے عجب پھول...
  18. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٢٦) گائے ہمارے حق میں ہے نعمت دودھ ہے دیتی کھا کے بنسپت بچھڑے اُس کے بیل بنائے جو کھیتی کے کام میں آئے رب کی حمد و ثنا کر بھائی جس نے ایسی گائے بنائی (٢٠) سچ کہو سچ کہو سچ کہو ہمیشہ سچ ہے بھلے مانسوں کا پیشہ سچ سچ کہو گے تو تم رہو گے عزیز سچ تو یہ ہے کہ سچ ہے اچھّی...
  19. س

    کلیاتِ اسمٰعیل میرٹھی- ص 1 تا 200

    پروف ریڈنگ : بار اوّل (٢١) ہے یہاں عزّت کا سہرا اُس کے سر جس سے پہونچے نفع سب کو بیشتر (١٥) ایک جگنو اور بچّہ کی باتیں سُناؤں تمہیں بات اک رات کی کہ وہ رات اندھیری تھی برسات کی چمکنے سے جگنو کے تھا اک سماں ہوا پر اُڑیں جیسے چنگاریاں پڑی ایک بچّہ کی اُن کی پر نظر پکڑ ہی لیا ایک کو...
Top