نتائج تلاش

  1. عمر شرجیل چوہدری

    یقین کا سفر

    یقین بڑی طاقتور شے ہے۔ یہ وہ سفر ہے جو آپ آنکھیں بند کرکے طے کر جاتے ہیں۔ اگر دیکھنا ہو آپ یقین کے سفر پر ہیں یا نہیں تو دیکھیں آپ کس قدر پھونک پھونک کر قدم رکھ رہیں ہیں۔ یقین کا سفر تو یہ ہے کہ انسان ایک بار کسی کے ہاتھ میں ہاتھ دے دے تو خود لاپرواہ ہو جائے اور یہ دیکھنا چھوڑ دے کہ اسکا رہبر...
  2. عمر شرجیل چوہدری

    لٹ جانے دو

    بہت شکریہ
  3. عمر شرجیل چوہدری

    لٹ جانے دو

    شہروں کے شہر لٹ گئے تم ہم خاموش رہے ہمارے ایمان لٹ گئے تم ہم خاموش رہے ہماری عزتیں نیلام ہوئیں تم ہم خاموش رہے ہمارے نظام خراب ہوئے تم ہم خاموش رہے جو ملی تھی ایک نعمت وطن جو ملی تھی آزادی دھرم وہ سب لٹتے گئے امراء کے ہاتھوں وطن عزیز لٹتا رہا حکام کے ہاتھوں تم ہم دیکھتے رہے مگر تم ہم خاموش رہے...
  4. عمر شرجیل چوہدری

    رات کا سورج

    نوازش
  5. عمر شرجیل چوہدری

    نادار محبتیں

    کچھ محبتیں حاصل کرنے کے لیے نہیں ہوتی اور نہ ان کے لاحاصل کا روگ پال کر خون کے آنسو رویا جا سکتا ہے۔ ایسی محبتیں کسی خوبصورت تصویر کی مانند ہوتی ہیں جنہیں فریم کر کے گھر کی شاہراہ پر لگا دیا جاتا ہے تاکہ وہ حتی الامکان نگاہوں کے سامنے رہ سکے اور اس تصویر کی خوبصورتی کو دیکھ کر دل بار بار شاد...
  6. عمر شرجیل چوہدری

    رات کا سورج

    شکریہ
  7. عمر شرجیل چوہدری

    رات کا سورج

    نوازش
  8. عمر شرجیل چوہدری

    رات کا سورج

    دیا تو سورج کی موجودگی میں بھی جل سکتا ہے لیکن اس کی حدت کا احساس اس وقت ہوتا ہے جب کوئی اس سے چھونے کی حد تک قریب ہو۔ ہم بھی اپنی محبت کا دیا جلائے جگہ جگہ بھٹکے مگر کسی کو اس کی حدت کا احساس نہیں ہوا۔ کیونکہ دیا تو رات کا سورج ہے۔ جب تمام روشنیاں گل ہو جاویں گی تو ہماری روشنی کہیں کار آمد ہووے گی۔
  9. عمر شرجیل چوہدری

    جب حسِیں پُر شباب ہوتے ہیں غزل نمبر 159 شاعر امین شارؔق

    بہت خوب۔ البتہ چند غزل میں چند لفظوں پر نظرثانی کی ضرورت ہے
  10. عمر شرجیل چوہدری

    ایک مدت کے بعد دل نے آج چاہا کہ

    ایک مدت کے بعد دل نے آج چاہا کہ گزرے وقت کو پلٹ کر یاد کر لیا جائے ماضی میں رہنا عذاب ہے لیکن پھر بھی کچھ خوشگوار لمہوں کو پھر سے جی لیا جائے کچھ شرارتیں، کچھ نادانیاں اور بے فکریاں کوئی ایسا کھیل بنا کر کھیل لیا جائے دن کی مشغولیتوں اور بہت سی رت جگوں کے بعد کسی شیر خوار کی طرح سو لیا جائے مگر...
  11. عمر شرجیل چوہدری

    خودی سے ہے سارا جہان

    جب کہ ہر کوئی جس نے خود کو متعارف کروایا خودستائی ہی کا استعمال کیا، اگر آپ خود کو برا بھلے کہیں گے تو کیا خیال ہے لوگ آپ کو اچھا سمجھیں گے نہی‍ں بھی آپکو برا ہی کہیں گے.. اگر آپ آج لوگوں کو اپنا نام عبدالرؤوف کی بجائے عبداللہ بتائیں گے تو آپ کو عبداللہ ہی پکارا جائے گا.. دوسری بات خودستائی سے...
  12. عمر شرجیل چوہدری

    خودی سے ہے سارا جہان

    یہاں خودی سے مراد خود ستائی ہی ہے
  13. عمر شرجیل چوہدری

    خودی سے ہے سارا جہان

    ایک صاحب نے اعتراض کیا کہ عمر صاحب آپ دوسروں کو اپریشیٹ (appreciate) بہت کم کرتے ہو اسی لیے شاید آج آپ تنہا کھڑے ہو اپنے مقام پر.. میں نے کہا ایسا باکل نہیں ہے بلکہ میں ہر اس شخص کو اپریشیٹ کرتا ہوں جو خود اپنے آپ کو اپنی ذات کو اپریشیٹ کرتا ہے. پوچھنے لگا کیسے؟ میں نے کہا اگر ایک شخص آپ کے...
  14. عمر شرجیل چوہدری

    محبت ہو جائے تو ٹالی نہیں جاتی

    بھائی جان نثری شاعری میں کسی بات کا خیال رکھنا ضروری نہیں، اس میں آپ اپنے خیالات کا کھلم کھلا اظہار قانونی پاسداری کے بغیر کر سکتے ہیں، البتہ یہ ضرور خیال رکھا جائے کہ آپ شاعری ہی کر رہے ہیں یا لفظوں کی توڑ پھوڑ کر رہے ہیں اور سب سے اہم بات آپکا content واضح ہو
  15. عمر شرجیل چوہدری

    محبت ہو جائے تو ٹالی نہیں جاتی

    جی بالکل! جہاں کوئی یاد کرلے وہاں ہی تو ہمارا ڈیرہ ہوتا ہے آپ نے کہا تو ہم حاضر
  16. عمر شرجیل چوہدری

    محبت ہو جائے تو ٹالی نہیں جاتی

    البتہ ایک دو بار آپ سے ادبی لہجے میں بات کرنے کو دل نے فرمائش بھی کی تھی مگر ہونٹوں نے جنبش نہیں کی
  17. عمر شرجیل چوہدری

    محبت ہو جائے تو ٹالی نہیں جاتی

    ہمیں تو نوٹیفکیشن کی گاڑی یہاں سے وہاں گھمائے رکھتی ہے، اردو محفل سے کسی نے ہم کو یاد نہ کیا تو ہمیں بھی یہاں کی بالکل یاد نہ آئی
  18. عمر شرجیل چوہدری

    محبت ہو جائے تو ٹالی نہیں جاتی

    پڑی مصیبت سر سے نہیں جاتی محبت ہو جائے تو ٹالی نہیں جاتی کرتا ہوں لاکھ انکار مگر کیا کیجئے کہ اس کی عادت مجھ سے چھوڑی نہیں جاتی دن کو وہ یاد آتا ہے مگر گزر جاتا ہے دن تو شب اس کی یاد میں مجھ سے گزاری نہیں جاتی بھول گیا ہوں اسکی سب باتیں مگر وہ خندہ زیرِ لب مجھ سے بھلائی نہیں جاتی چاند کی بے...
Top