نتائج تلاش

  1. اویس رضا

    داغ یارب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا

    یا رب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا محروم رہ نہ جائے کل یہ غلام تیرا جب تک ہے دل بغل میں ہر دم ہو یاد تیری جب تک زباں ہے منہ میں جاری ہو نام تیرا ہے تو ہی دینے والا پستی سے دے بلندی اسفل مقام میرا اعلیٰ مقام تیرا محروم کیوں رہوں میں جی بھر کے کیوں نہ...
  2. اویس رضا

    غزل بغرضِ اصلاح/ رند بے آبرو ہوجائیں گے میخانے میں

    استادِ محترم سر الف عین و دیگر احباب سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اصلاح فرمائیں نہیں ملتا کسی بستی کسی ویرانے میں سکوں ملتا ہے جو ساقی ترے میخانے میں چھوڑ کر جائیں اگر دل ترے کاشانے میں کیا ملے گا ہمیں کعبے میں صنم خانے میں چھیڑنا مت کسی دیوانے کو انجانے میں شہر کا شہر بدل دے گا وہ...
  3. اویس رضا

    غزل بغرض اصلاح

    تمام محفلین خصوصاً اساتذہ حضرات سے اصلاح کی گزارش ہے ہمارے دل کو تماشا بنا کے آپ چلے کہ درد ہجر کا ہم کو لگا کے آپ چلے تمہاری دید کی خواہش رہے گی اس دل میں یہ اور بات ابھی دل دکھا کے آپ چلے رہیں گے صدیوں تلک تیری یاد میں روشن چراغ جو سرِ محفل جلا کے آپ چلے لکھا ہے لوحِ ازل پر...
Top