نتائج تلاش

  1. د

    پاکستان کے پرانے نوٹ

    بہت شکریہ آپ کی کاوش کا
  2. د

    تعارف خوش آمدید دلشاد محور

    تئیں‌محور محور کرنا ہے تیکوں‌محور یا د ڈیوسیاں‌
  3. د

    تعارف خوش آمدید دلشاد محور

    جڈاں‌میں جھیاں‌محور گول گھنیں میں‌محور نہ سڈویساں‌ تیکوں محور مل جے محور گیا تیڈے محور پیر دھویساں‌ ہک محور گول کروڑاں وچ ملی ہک محور من ویساں‌ تئیں‌محور محور کرنا پے تیکوں‌محور یاد ڈیسواں‌ سرائیکی شاعر دلشاد محور
  4. د

    تعارف خوش آمدید دلشاد محور

    مہربانی آپ لوگوں کی حوصلہ افزائی کی آپ کے تعاون کا طلبگار دلشاد محور کراچی
  5. د

    آج کا شعر۔۔۔۔(2)

    قاصد نے دی خبر کہ وہ آئیں‌گے رات کو اتنا کیا چراغاں کہ گھر تک جلا دیا در اصل میں نے پہلے غلط لکھ دیا تھا
  6. د

    آج کا شعر۔۔۔۔(2)

    قاصد دی خبر کہ وہ آئیں‌رات کو اتنا کیا چراغاں کہ گھر تک جلا دیا
  7. د

    محترم شکریہ آپ کا دراصل مجھے خود نہیں‌معلوم کہ میں‌نے کس کو کیا بھیجا ہے پلیز آپ میری رہنمائی...

    محترم شکریہ آپ کا دراصل مجھے خود نہیں‌معلوم کہ میں‌نے کس کو کیا بھیجا ہے پلیز آپ میری رہنمائی کریں آپ کی مہربانی ہو گی آپ کے تعاون کا طلباگار دلشاد محور کراچی
  8. د

    شکل رکھتے ہیں دلبروں والی

    دل سے خرم بہت سخی ہو تم اور حالت گداگروں والی کیا خوب لکھا آپ نے میری حالات کی عکاسی کر دی شکریہ دلشاد محور
  9. د

    شکل رکھتے ہیں دلبروں والی

    واہ کیا بات ہے لکھنے والے کی
  10. د

    جہڑا پیا دا ڈیوا بالیا ہم او وسم کے اج تئیں بلیا نئیں‌ اوں وقت کوئی ایجھا شخص نہ ہا جہڑا ڈیکھ کے...

    جہڑا پیا دا ڈیوا بالیا ہم او وسم کے اج تئیں بلیا نئیں‌ اوں وقت کوئی ایجھا شخص نہ ہا جہڑا ڈیکھ کے ساکوں‌جلیا نئیں‌ لگی نظر تے یار نکھیڑے تھئے ول زہن ڈوہاں دا رلیا نئیں‌ ایجھا چھوڑ تے محور منہ کیتس گئی عمراں‌ڈھل او ولیا نئیں‌ سرائیکی شاعر دلشاد محور
  11. د

    ہک شخص کوں دہداں رات دا میں کلھا ویندے چڑھ چوبارے تے اللہ جانڑدا ہے کیا روگ ہیسی متھا روندے ٹیک...

    ہک شخص کوں دہداں رات دا میں کلھا ویندے چڑھ چوبارے تے اللہ جانڑدا ہے کیا روگ ہیسی متھا روندے ٹیک کنارے تے بہہ تارے رات دے گنڑدا ہے کہیں‌کیتے ظلم بے چارے تے اونکوں محور کُئی نچویندا پے جیندے نچدن لوک اشارے تے سرائیکی شاعر دلشاد محور میری دوستوں سے گزارش ہے اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں گے شکریہ
  12. د

    اُن کو بولا تھا دوستی کیلیے وہ تُل گئے دشمنی کیلیے دلشاد محور کراچی دیفنس

    اُن کو بولا تھا دوستی کیلیے وہ تُل گئے دشمنی کیلیے دلشاد محور کراچی دیفنس
  13. د

    کبھی تم یہ پوچھا ہئے کسی آشنا ہو کر کیوں‌جلتا ہے یہ پروانہ یوں‌شمع پہ فدا ہوکر سرائیکی شاعر...

    کبھی تم یہ پوچھا ہئے کسی آشنا ہو کر کیوں‌جلتا ہے یہ پروانہ یوں‌شمع پہ فدا ہوکر سرائیکی شاعر دلشاد محور کراچی ڈیفنس
  14. د

    نصیبوں کی یہ گردش تھی رلایا آج قسمت نے کبھی اجڑے فقیری میں کبھی ہم بادشاہ ہو کر

    نصیبوں کی یہ گردش تھی رلایا آج قسمت نے کبھی اجڑے فقیری میں کبھی ہم بادشاہ ہو کر
  15. د

    تیسری سالگرہ لائیو کوریج : تیسرا جشن سالگرہ

    شکریہ دلشاد محور کراچی
Top