نتائج تلاش

  1. و

    تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے

    وہ پھول جو مرے دامن سے ہو گئے منسوب خدا کرے انہیں بازار کی ہوا نہ لگے نہ جانے کیا ہے کسی کی اداس آنکھوں میں وہ منہ چھپا کے بھی جائے تو بے وفا نہ لگے تو اس طرح سے مرے ساتھ بے وفائی کر کہ تیرے بعد مجھے کوئی بے وفا نہ لگے تم آنکھ موند کے پی جاؤ زندگی قیصرؔ کہ ایک گھونٹ میں ممکن ہے بد مزہ نہ لگ
Top