نتائج تلاش

  1. ریحانہ اعجاز

    تازہ کلام

    صحیح
  2. ریحانہ اعجاز

    غزل

    ملالِ یار دکھی بے حساب رکھتا ہے یہ زندگی پہ سدا ہی عذاب رکھتا ہے گریباں میں نہیں جھانکے ہے کوئی بھی اپنے کسی بھی اور پہ نظرِ عقاب رکھتا ہے شناختیں نہیں ممکن رہیں ہیں لوگوں کی ہراک منہ پہ یہاں اب نقاب رکھتا ہے ابھر نہیں کبھی پاتا ہے زندگی بھر وہ جو بحر ماضی میں گم زیرِ آب رہتا ہے کوئی کسی کی...
  3. ریحانہ اعجاز

    میرا تازہ کلام

    دھن وہ چھیڑو کہ یہاں ہر کوئی ہنستا جائے وقت بھی ٹہر سا جائے ہمیں سنتا جائے میں سنوں یار سے دلکش سی کہانی اور وہ بند آنکھوں سے کہانی کو سناتا جائے آستیں میں نہ رکھو ایسے کسی یار کو تم بن کے جو سانپ تمہیں بس یونہی ڈستا جائے رب کرے اس کا بھلا ، اس کو معافی دے دے جو گناہوں بھری دلدل...
Top