نتائج تلاش

  1. ا

    شکیل بدایونی غزل ۔ غمِ عاشقی سے کہہ دو رہِ عام تک نہ پہنچے ۔ شکیل بدایونی

    جو نقاب رخ اٹھادی تو یہ قید بھی لگا دی اٹھے ہر نگاہ لیکن مگر بام تک نہ پہنچے
  2. ا

    صنعتِ تجنیس تام کے اشعار :

    وصل سے تو مطلب نہ رکھ تو عشق کا دم بھرے جا دم میں جب تک دم رہے
Top