ہمارے یہاں ایک بزرگ خاتون آتی ہیں اور کچھ اتنے لاڈ بھرے انداز میں کہتی ہیں "کج دیو نا وے پترو" کہ بندہ خود ہی حسب توفیق کچھ دے دیتا ہے۔
اس ضمن میں ایک ہی گزارش ہے کہ سفید پوش مساکین کا حق پروفیشنلز کو دینے کی بجائے تھوڑی سی تحقیق کرکے اپنے رشتہ داروں یا پڑوس میں موجود مستحقین تک پہنچائیں۔