نتائج تلاش

  1. محمد وسیم جی

    لب و رخسار

    زندگی آئینہ ہے آئینہ آرائی ہے اجنبی بھی ہے وہی جس سے شناسائی ہے سنگ دل سامنے آتا ہے تو یہ سوچتا ہوں آرزو حسن کی دیوار سے ٹکرائی ہے آج کی رات بھی کرتا ہے کوئی کفر کی بات چاند کے پھول میں شبنم کی شراب آئی ہے کس کو اس دور میں ہے فرصت عشق خوباں آگ تیرے لب و رخسار نے برسائی ہے تو نہیں ہے تو...
  2. محمد وسیم جی

    شعر برائے اصلاح

    سلسلہ رہا در بدر اسے ڈھونڈنے کا راہ کے کانٹوں سے ہی صرف حوصلہ ملا وسیم جی
Top