نتائج تلاش

  1. Mubarak Khan

    وہ گل ہے مگر گلستاں سا لگتا ہے

    وہ گل ہے مگر گلستاں سا لگتا ہے اپنے رنگوں میں کہکشاں سا لگتا ہے ستارے ٹمٹماتے ہیں گرد اسکے زمیں پہ وہ آسمان سا لگتا ہے وہ چلے تو دنیا بھی ساتھ چلتی ہے اکیلا بھی وہ کارواں سا لگتا ہے ہمکلام ہوتا ہے جب مصاحبوں سے ہر لفظ اسکا دیواں سا لگتا ہے چلا گیا ہے بہت دن ہوۓ لیکن اب بھی اسکے ہونے...
  2. Mubarak Khan

    غزل

    اجڑ رہا ہے وطن بستیوں کا گلہ کیا کرنا غیر کے گھر میں گرہستیوں کا گلہ کیا کرنا کاٹ ڈالے ہیں تم نے جو تھے با ثمرشجر اب ان خشک جھاڑیوں کا گلہ کیا کرنا بوجھ پڑتا نہیں کسی پہ ہمت سے سوا ہار دے ہمت تو مجبوریوں کا گلہ کیا کرنا نشیب و افراز ہیں زندگی کا وجود پھر زندگی میں تبدیلیوں کا گلہ کیا...
Top