نتائج تلاش

  1. رقیہ بصری

    اصلاح کےلئے ایک اور غزل

    دل سے لے کر آنکھ تک اک موجِ خوں لانے لگی درد کی لذت انوکھا ساسکوں لانے لگی میں نے دارا و سکندر کو کیا زیرِ قدم میں جمالِ حور کو خاطر میں کیوں لانے لگی سبزہ و گل کھل رہے ہیں ابر ہےپانی بھی ہے میں سلگتے دشت میں کیسا جنوں لانے لگی اس کے بارے کہہ رہی ہوں جو بھی دل میں ہے مرے میں گلی کے بیچ شورِ...
  2. رقیہ بصری

    اعجاز عبید صاحب کے نام ۔ ایک غزل برائے اصلاح

    میں عورت ہوں لیکن مجھ کو اپنے اندر مرد دکھائی دیتا ہے مجھ کو اپنی آنکھوں میں گزری ہوئی چڑیلوں کا درد دکھائی دیتاہے جانے کیا ہے میرے اندر، دکھ ہے کوئی یا آسیب کوئی سبز رتوں میں مجھ کو اپنا چہرہ بالکل زرد دکھائی دیتا ہے اور یہی میں سوچ کے رہ جاتی ہوں مجھ کو اس دنیا سے کیا لینا وہ بھی وقت آتا ہے...
  3. رقیہ بصری

    تعارف رقیہ بصری

    السلام علیکم مجھے رقیہ بصری کہتے ہیں ۔ شاعرہ بننے کی خواہش ہے ۔ ٹوٹے پھوٹے لفظوں کے ہار پروتی ہوں اور پھر انہیں اپنے بریف کیس میں بند کرکے رکھ دیتی ہوں پہلی مرتبہ سعود عالم کی بدولت محفل میں آئی ہوں ۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ میری عزت رکھے
Top