نتائج تلاش

  1. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خرد کردہ عنوان بینش درست رقم سنجئے آفرینش درست غالبؔ عقل ہے جو نگاہ کا زاویہ درست کرتی ہے،(اور بصیرت کی راہیں کھول دیتی ہے)اور عالم آفرینش،یعنی کائنات کی تحریر میں درستی پیدا کرتی ہے
  2. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من از رنگ صلاح آندم بخون دل بشستم دست كه چشم باده پيمايش صلا بر هوشياران زد حافظ محمد شیرازی میں نے نیکی کے رنگ سے دل کے خون سے اس وقت ہاتھ دھویا جبکہ اس کی بادہ پیما آنکھ نے ہوشیاروں پر آوازہ کسا (محبوب کی نگاہ نے جب ہوشیاروں پر آوازہ کسا تو میں نیکی سےہاتھ دھو بیٹھا۔) مترجم :مولاناقاضی...
  3. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    واے ز دل مردگی خوے بد انگیختن آہ ز افسردگی روے دژم داشتن غالبؔ افسوس اُس حالت پر کہ مردہ دلی کے عالم میں انسان بد مزاج ہو جائے اور افسردگی میں چہرہ اُترا ہوا بنا لے۔ (مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  4. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    من سُوی او بہ بینم، داند زبی حیائی است اُو سُوی من نہ بیند، دانم ز شرمگینی است غالبؔ میں اُس کی طرف دیکھتا ہوں تو وہ اسے گستاخی اور بے حیائی خیال کرتا ہے وہ میری طرف نہیں دیکھتا،میں سمجھتا ہوں یہ اس کی شرم و حیا کی وجہ سے ہے۔ (مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم)
  5. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر نمی آید ز چشم از جوش حیرانی مرا شدنگہ زنار تسبیح سلیمانی مرا دامن افشاندم بجیب و ماندہ در بند تنم وحشتے کوتا بروں آرد ز عریانی مرا غالبؔ میں نے اپنا دامن جھٹک کر اپنے گریباں پر ڈال لیا۔اور چاک گریباں کوڈھانپ لیا۔لیکن ابھی جسم کی عریانی کو ڈھانپنے کی فکر میں ہوں۔وحشت جنوں کہاں ہے جو آکر...
  6. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    پڑے بغیر آپ اصلاح فرما رہے ہیں میں نے تو ہروہ انتخاب جس میں مترجم و شارح :صوفی غلام مصطفیٰ تبسم صاحب تھے درج کیا ہے اب یہ پتا نہیں کیا معاملہ ہے کہ وہ آپ نہیں دیکھ پا رہے۔:) جو اقتباس آپ نے لیا ہے اُس میں بھی درج ہے! کیا میں شاعر کا نام لکھ رہا ہوں کے وہ بھی نہیں لکھ رہا؟
  7. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    نشستن بر سرِ راہِ تحیر عالمے دارد کہ ھر کس می رود از خویش میگردد دو چارِ ما غالبؔ "از خویش رفتن"اپنے آپ سے بیگانہ ہو جانا۔بے خود ہو جانا۔ ہم راہِ حیرت میں بیٹھےہیں اور اس عالم میں ہونا بھی عجب کیفیت رکھتا ہے۔جو شخص بھی اپنے آپ سے بیگانہ ہو کر یہاں سے گزرتا ہے اُس کی ہم سے ضرور ملاقات ہو جاتی...
  8. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    شبنمے را طعمہء خورشید کن خویش را قربانی ایں عید کن تیرگی نبرد اے تا رخشاں شوی قطرگی بگزار تا عماں شوی غالبؔ اپنی شبنم (وجود)کو آفتاب (ذات حق)میں گم کر دے اور اپنی ہستی کو اس عید (مشاہدہ جمال)کے موقع پر قُربانی کر اگر منور ہونا چاہتا ہے تو ظلمت کو دور کر اور اگر سمندر ہونے کی آرزو ہے تو...
  9. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ؂"کُن"بپارسی گفتی ساز مدعا کردم ہم بخویش در تازی گفتہ را مکرر کن غالبؔ لغت: "کُن"فارسی مصدر کردن سے فعل امر ہے یعنی "کر"اور عربی کی حالت میں مصدر "کون"سے بھی فعل امر ہے جس کا مطلب ہے "ہو جا"تو نے فارسی زبان میں "کر"کا لفظ ارشاد فرمایا میں نے ساز مدعا یعنی خواہشوں کا ساز و سامان فراہم کر لیا۔...
  10. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ؂ز آنچہ دل ز ہم باشد لب چہ طرف بر بندد یا مجال گفتن دہ یا نہ گفتہ باور کن غالبؔ جو کچھ میرے دل سے اُبھرتا ہے (ز ہم باشد)اس سے کسے نمٹ سکتا ہے یعنی اُس سے کیسے عہدہ برآ ہو سکتا ہے۔ اے خدا تو بات کہنے کی مجال عطا کر یا جو کچھ میں نہیں کہتا اُس کا بن کہے ہی اعتبار کر لے۔ انسان اگر اپنا دکھ بیان...
  11. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ؂بر خیز کہ دل جوئی من بر تو حرام است اے آنکہ ندانی خبرم ز آں سرِ کو داد غالبؔ عاشق اپنے چارہ گر سے مخاطب ہو کے کہتا ہے: اُٹھ (چلا جا)کہ تو میری دلجوئی کے قابل نہیں،(میری دلجوئی تجھ پر حرام ہے) تو اُس (معشوق)کے کوچے کے بارے میں کوئی بات نہیں کر سکا۔ یعنی تو میرا غمگسار ہوتا تو میرے معشوق کے...
  12. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ؂رفت برما آچہ خود ما خواستیم وایہ از سلطاں بہ غوغا خواستیم غالبؔ ہم پر وہی کچھ گزرا جو ہم خود چاہتے تھے،بادشاہ سے شور غوغا کر کے اپنی حاجت چاہی۔انسانوں کو جو کچھ ملتا ہے وہ عطیہ الہی ہے۔اللہ کی رحمت جس کو جس طرح چاہے نواز ے اور بے استحقاق دے۔ہم نے اپنی بھر پور خواہشوں کو پورا کرنے کا تقاضا کیا...
  13. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ؂ راز دار تو و بدنام کن گردش چرخ ہم سپاس از تو وہم شکوہ ز اختر دارم غالبؔ خدا سے کہتا ہے کہ میں اس راز سے واقف ہوں کہ جو تکلیف مجھے پہنچتی ہے وہ تیری طرف سے ہے (اور اس میں کچھ مصلحت ہوتی ہے)۔لیکن آسمان (اختر)کو بدنام کرتا ہے۔ میں دراصل تیرا احسان مند ہوں اور بظاہر ستارے کا شکوہ کرنے والا ۔...
  14. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ؂کعبہ مقصود گر باشد ہزاراں سالہ راہ نیم گامے ہم نباشد شوق چوں راہبر شود کعبہ مقصود ہزار برس کی راہ کے فاصلہ پر کیوں نہ ہو ۔ اگر شوق تیرا راہبر ہو جائے تو وہ نصف قدم کے برابر نہیں ہے۔
  15. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    باز آ کہ کار خود بہ نگاہت سپردہ ایم مارا خجل ز تفرقہء مہر و کیں شناس غالب معشوق سے خطاب کر کے کہتا ہے ،آ کہ ہم نے اپنا معاملہ تیری نگاہ ہی پر چھوڑ دیا ہے، وہ نگاہ مہر آلود ہو یا خشم آلود ہمارے لیے دونوں انداز برابر ہیں (کیونکہ دونوں کا اپنا اپناحسن ہے)اور ہم محبت و کینہ (مہر و کین) سے بے نیاز...
  16. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    آغا جی، پتہ ہی نہیں چلا خوب صورت لگتے گئے لکھتا گیا ایک ایک شعرکرکےتولکھاہے آیندہ آپ کا(خیال )رکھوں گا !
  17. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    خواند بامید اثر،اشعارِ غالب ھر سحر از نکتہ چینی در گزر ،فرہنگ وا دراکش نگر غالب اب وہ اثر انگیزی کی امید پر ہر صبح غالب کے شعر پڑتا ہے اب اس بات پر نکتہ چینی نہ کر ، اُس کی عقل و دانش کو دیکھ ۔ کبھی وہ غالب کے شعر سننے کے لیے آمادہ نہیں تھا اور انہیں خاطر میں نہیں لاتا تھا اب وہ اپنے محبوب کے...
  18. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    ھا خوبیِ چشم و دلش،ھا گرمیِ آب و گلش چشم گہر بارش بہ بیں، آہِ شررناکش نگر غالب لغت: ھا= اینک۔یہ لو۔یہ دیکھو۔ دیکھو یہ اس کی چشم و دل کی رعنائی یہ اس آب و گل کی گرمی ۔اس کی آنکھیں موتی برسا رہی ہیں اور آہوں سے چنگاریاں ابھر رہی ہیں ترجمہ و تشریح:صوفی غلام مصطفی تبسم
  19. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    تا گشتہ خود نفریں شنو،تلخ است بر لب خندہ اش زھرے کہ پنیاں می خورد پیدا ز تریاکش نگر غالب لغت: نفریں=ضدآفریں۔طعن و تشنیع کرنا تریاک= علاج زہر (کبھی وہ اپنے عاشق کو کوسا کرتا تھا اور ہنسا کرتا تھا) اب جبکہ خود اپنے محبوب سے طعن وتشنیع سنسنے لگا ہے اُس کے لبوں کی ہنسی بھی اُس کے لیے تلخ ہو کر...
  20. ضیاءالقمر

    فارسی شاعری خوبصورت فارسی اشعار مع اردو ترجمہ

    بر آستانِ دیگرے در شکر در بانش ببیں در کوئے از خود کمترے در رشکِ خاشاکش نگر غالب دیکھ کہ اب وہ کسی دوسرے کے آستانے پہ کھڑا ،دربان کا شکر ادا کر رہا ہے اور اپنے سے ایک کم درجہ انسان کے کوچے میں اس کوچے کی خاک راہ پر رشک کرتا نظر آتا ہے ترجمہ و تشریح:صوفی غلام مصطفی تبسم
Top