ہم روز ہی کچھ نہ کچھ ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں، اور اس طرح روز کا ملنا، باتیں کرنا دلوں میں
محبت اور اپنائیت پیدا کرتی ہے جس سے سمجھنے اور سیکھنے میں آسانی رہتی ہے
بخیل ہر جگہ ہیں مگر اس میدانِ شاعری میں کچھ زیادہ ہی ہیں۔ جس کا بخوبی احساس اور تجربہ رہا ہے مجھے
اچھا اور پسندیدہ کلام پیش کرنا اس...
شکریہ آپ کا ، کہ میری بات کشادہ دلی سے لی ، ورنہ میں ڈر رہا تھا
افتخار عارف صاحب میرے پسندیدہ شاعر ہیں اور ان کئی غزلیں میں دوستوں میں شیئر کرچکا ہوں
ابھی سے برف اُلجھنے لگی ہے بالوں سے
ابھی تو قرضِ ماہ و سال بھی اُتارا نہیں
جو ہم نہیں تھے تو پھر کون تھا سرِ بازار
جو کہہ رہا تھا کہ بِکنا ہمیں...
غزلِ
آفتاب الدّولہ قلق
ادا سے دیکھ لو، جاتا رہے گِلہ دل کا
بس اِک نِگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
وہ ظلم کرتے ہیں مجھ پر تو لوگ کہتے ہیں
خُدا بُرے سے نہ ڈالے مُعاملہ دل کا
پھرا، جو کوچۂ قاتل سے کوئی، پُوچھیں گے
سُنا ہے لُٹ گیا رستے میں قافلہ دل کا
ہزار فصلِ گُل آئے جُنوں! وہ جوش کہاں...
منزلِ اُلفت میں اپنی محْوِیّت کے میں نِثار
مجھ کو ہر رہ رَو پہ تیری شکل کا دھوکا ہُوا
کیا کہنے صاحب!
تشکّر، خان صاحب، بہت خوب انتخاب شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں :)
غزلِ
پروفیسرآل احمد سرُور
غیرتِ عشق کا، یہ ایک سہارا نہ گیا
لاکھ مجبُور ہُوئے اُن کو پُکارا نہ گیا
کیا لہو روئے تو آیا ہے بہاروں کا سلام
صرف خوابوں سے حقائق کو سنْوارا نہ گیا
معرکہ عشق کا، سر دے کے بھی سر ہو نہ سکا
کون راہی تھا جو اِس راہ میں، مارا نہ گیا
وہ بھی وقت آتا ہے، ساقی...