ہر ایک خود کو مالک سمجھتا ہے ، جب تک ٹھوکر نہیں لگتی ، جب تک گھٹنوں پر نہیں گرتا اسے اپنی اوقات کا پتا نہیں چلتا -- وجود کے نصیب میں ہے بھکاری ہونا ، بس ذات بھکاری نہیں ہو سکتی - وجود کے مقدر میں ہے مانگنا ، ذات کا وصف ہے دینا -- میں کیا تو کیا ! سب بھکاری ہیں - آج نہیں تو کل، کل نہیں پرسوں ،...