نتائج تلاش

  1. طارق شاہ

    وہ خود بھی پیاس کے سوکھے نگر میں بستا ہے - مقبول عامر

    کیا بات ہے ! بہت ہی خُوب اور مربوط کلام تشکّر شیئر کرنے پر بہت خوش رہیں صاحب :)
  2. طارق شاہ

    برائے اصلاح

    اچھی کوشش ہے لیکن ذوالقافیہ ہونا ، معنی آفرینی پر قدرے پابندی کی وجہ بن گئی ہے روایتی طرز پر مشق کریں اور پختہ ہونے پر ایسی غزلیں ہوں تو ٹھیک ہے بہت خوش رہیں :):) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دن ڈھلے جب کبھی یاد آئے کہانی تیری رات بھر آنکھ سے بہتا رہے پانی میری میں نے یہ سوچ کے ہردُکھ کو لگایا دِل...
  3. طارق شاہ

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اٹھا کر یا اٹھا کے خود کو لانا ، سے physically عمل یا کام کرنا کی طرف ذہن رجوع کرتا ہے اٹھا لایا تھا خود کو سے ، نکال لینے کا مفہوم حاصل ہوتا ہے ۔' کر' یا 'کے' کا زور نہیں :)
  4. طارق شاہ

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    نظر میں = ۔۔۔۔۔۔۔ سے اب وقعت اور حیثیت کا نہ ہونا یا کھو دینا بہتر ادا ہوتا ہے ، یہ گرداننے یا موازنہ کرنے کے مفہوم میں اچھا اور فصیح ہے غالب صاحب کا یہ شعر مثال کے طور پر : مزے جہاں کے اپنی نظر میں خاک نہیں سوائے خونِ جگر، سو جگر میں خاک نہیں جہاں کی مزے کی وقعت اور حیثیت نظر میں خاک...
  5. طارق شاہ

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل کب اپنے قول سے میں پِهر گیا ہُوں ذرا بس اُلجھنوں میں گِهر گیا ہُوں اُٹها لایا تها خُود کو میں جہاں سے وہیں پِهر آج کیونکر گِر گیا ہُوں ہر اک شے سے رہا غافل تها کچھ کچھ مگر اب غفلتوں میں گِهر گیا ہُوں بہت نادم تھا کل مِلنے پہ جس سے اُسے مَیں آج مِلنے پِهر گیا ہُوں مقابل آئینے کے شرم...
  6. طارق شاہ

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    غزل وہ کِس کا غم منائے جا رہے ہیں جو اِتنا مُسکرائے جا رہے ہیں اُسے معلوم ہو اُس کے لئے ہم جہاں دشمن بنائے جا رہے ہیں غمِ فرقت میں اب اشکوں کا دریا نجانے کیوں بہائے جا رہے ہیں کہو اُس نغمہ گر سےکیوں بھلا اب ہمیں نوحے سُنائے جا رہے ہیں دلِ رنجُور بیٹھا جا رہا ہے جو اُس در سے اُٹهائے جا...
  7. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    یہ اگرسارے ٹینس ریک بیچ دیں گی تو بوقت ضرورت شوہر کی خدمت کو کیا استعمال کریں گی کبھی سوچا ہے ، ایسا نہ ہو اس سے بھی بھاری چیز شوہر کی قسمت میں آ جائے میں ان کے اپنے بھاری ہونے کا نہیں کہہ رہا
  8. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    پکے کامیاب ہوئے ابن رضا بھائی ، کہ چودھری صاحب نے متفق کی مہر ثبت کی ہے ، کیا ہی اچھا اصل ہوگا جو ترجمہ اتنا خوب ہے - زڑمے خشحال شو ، دلِ من شاد شد تشکّر آپ دونوں حضرات کا ۔ کبھی آئیں گے تو پتلی کھال کے سموسے من پسند مشروب کے ساتھ پیش کروں گا ۔ بہت خوش رہیں صاحبان :):)
  9. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیں ، وہاں تیل کی تلاش میں کھدائی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
  10. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    چ کو چرکہ لگ گیا، عبید صاحب ! چمیلی کے گملوں میں لگے پودے پورچ میں پیلے ہو رہے ہیں شاید سردی سے
  11. طارق شاہ

    تخیل میں کوئی خنجر۔۔۔۔۔برائے اصلاح

    برادرم شیر خان غزل جس خیال پر آپ نے سوچ کر کہی ہوگی ، وہ خیال بہت اچھا ہوگا لیکن جو خیال اس سے آپ کے ذہن میں ہیں وہ قاری پر واضح نہیں ہوتا ایک آدھ شعر سے کچھ مفہوم کا پتہ یا کچھ خاکہ سا بنتا ہے ، مگر الفاظ نشت و برخاست اور بستن سے کوئی اثر پذیری نہیں دکھلاتے تخیل میں کوئی خنجر چلا کر...
  12. طارق شاہ

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    قید کو اس معنی میں، صرف خیال، بیان اور دیگر الفاظ یا جملے سے موزونیت پر ہی استعمال کیا جاسکتا ہے کہ اس کے معنی ذرا سخت رویّے میں آتا ہے ، محبوس ، مقیّد ، سلاخوں کے پیچھے ہونا وغیرہ جبکہ اسیر بمعنی ، گرفتار ، اختہ، مبتلا ، حراست میں ہونا وغیرہ جیسے قدرے سہل مفہوم میں لیا یا لکھا جاتا ہے...
  13. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    چھچھوروں نے اگر کہیں سے کچے پکڑ لئے تو ؟
  14. طارق شاہ

    ایک غزل تنقید، تبصرہ اور رہنُمائی کیلئے، '' یار میں سپنا بُن بیٹھا ہوں''

    اچھی ہے ، الفاظ کی نشست فطری رکھیں (تعقید لفظی کا خیال رکھیں) تو قاری کو اور ہی مزہ آئے یار کا سپنا بُن بیٹھا ہوں اُس کو ساتھی چُن بیٹھا ہوں پیار اُسے جو موسیقی سے چھیڑکے میں بھی دھُن بیٹھا ہوں مل جانے پر ہی چھوڑوں گا ٹھان کے اب یہ دھُن، بیٹھا ہوں لطف نیا ہر بار دے سُننا اُس سے کیا کیا...
  15. طارق شاہ

    ی۔ ہ۔ و ۔۔ نئی لڑی نمبر 20

    خمیرہ گاؤ زبان کیا اسی کام کے لئے ہے یا دل کی مضبوطی کے لئے کوئی گِلوُ کی ضرورت پڑتی ہے
  16. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    ثابت کرنے کی ضرورت تو نہیں نا ، ٹماٹر پڑ نہ جائیں
  17. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    تیرہ شبی میں نیند کے آغوش میں تھا یہاں صبح ہوئی ہے
  18. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    بھائی خالد محمود چوہدری ، ساتھ ہی ترجمہ بھی کردیتے تو کیا مزہ آتا آخری شعر کچھ یوں میری سمجھ میں آ رہا ہےکہ وہ کیوں دھکے کھائیں جو طالب سچے در کے ہیں یا ہوں
  19. طارق شاہ

    عظیم کی شاعری برائے اصلاح و تنقید و تبصرہ

    اسیر کیفیت ہونے کی وجہ سے بہت سی آپشنز نہیں مہیا کرتا ہے معنویت میں مشکل پر یا ضرورت پڑنے پر اِسے صفت میں تبدیل کرکے یعنی اسیری کرکے یا لکھ کر احاطہ یا دائرۂ الفاظ (Spectrum) وسیع کیا جاسکتا ہے
  20. طارق شاہ

    ا۔ب۔پ ۔۔۔۔۔ کھیل نمبر 62

    میری بھی یہی کیفیت ، شاید بجلی چمکی ، بلکہ کوندی ! ملتے ہیں صبح ہونے پر ، انشااللہ
Top