شام کی چائے بابا نے بنائی۔ بابا خانساماں تھے۔ ممانی ابھی تک بیڈ روم میں تھیں۔ موڈ صحیح نہیں ہوا تھا۔ گڑیا نے ٹرالی میں رکھا جالی سے ڈھکا کیک اٹھا لیا۔
’’بے بی نے بنایا ہے۔‘‘ بابا نے اطلاع دی۔
’’مہمان روز روز نہیں آتے۔ کیک پھر بن سکتا ہے۔‘‘ گڑیا نے کیک کا پیس منہ میں ٹھونسا۔ کیک مزے کا تھا۔...
اُن دنوں کا ذکر ہے جب ہمارے دودھ کے دانت جھڑ گئے تھے۔ تب والدہ کی بہن خالہ ہوتی تھیں۔ آج کل آنٹی کہلاتی ہیں۔ ارشد، نعمت خالہ کے پہلوٹے تھے۔ ہمارے خالہ زاد بھائی تھے۔ اب بھی ہیں۔ ان کے علم سے مرعوب ہوکر سب انہیں فلسفی کہتے تھے۔ فہد ان سے چھوٹے تھے۔ چھوٹے ہونے کی وجہ بتاتے ہیں کہ دیر سے پیدا...
حماقتیں سبھی کرتے ہیں، بچے بھی بڑے بھی۔ یہ اور بات ہے عمر کے ہر دور میں ان کے انداز بدل جاتے ہیں، لیکن کہلاتی حماقتیں ہی ہیں۔۔۔
بچپن کی حماقتیں یادوں کی پھلجھڑیوں کی ننھی چنگاریوں کی مانند ہوتی ہیں، تصور میں ہر دم پھوٹتی رہتی ہیں، ہاتھ لگاؤ تو ہاتھ نہیں آتیں اور پیچھا چھڑاؤ تو جان کو آجاتی ہیں!!!
ہم دیوبند پہنچ گئے۔زندگی کا ایک بڑا ارمان پورا ہوگیا۔بھارت یاترا کا مقصد پورا ہوگیا۔کافی کچھ دیکھ لیا، کافی کچھ رہ گیا۔ کشمیر کی وادیاں، دارجلنگ کی صبح، لکھنؤ کی نزاکتیں، علی گڑھ کی یونیورسٹی اور جے پور کا گلابی چہرہ.
مگر۔۔۔
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے
بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر...