خدا کس کی سنتا ہے! اشفاق احمد
ہم اہلِ ’’زاویہ‘‘ کی طرف سے آپ سب کی خدمت میں سلام پہنچے۔ ابھی تھوڑی دیرپہلے جب ہم میز کے گرد جمع ہو رہے تھے تو ہم دریاؤں، پانیوں اور بادلوں کی باتیں کر رہے تھے اور ہمارے وجود کا سرا ،اندرونی حصہ ، پانیوں میں بھیگا ہوا تھا اور ہم اپنے اپنے طور پر دریاؤں کے منبع...