صاد کیا۔۔ صاد کیا صاد کیا
آپکی بات کو ہم نے
ابنِ انشاء صاحب فرماتے ہیں
جب دہر کے غم سے اماں نہ ملی ہم لوگوں نے عشق ایجاد کیا
کبھی شہر بتاں میں خراب پھرے کبھی دشت جنوں آباد کیا
کبھی بستیاں بن کبھی کوہ و دمن رہا کتنے دنوں یہی جی کا چلن
جہاں حسن ملا وہاں بیٹھ رہے جہاں پیار ملا وہاں صاد کیا