واقعی دردناک افسانہ ہے لیکن اس میں پشتونوں کے صرف ایک خاص دور کی عکاسی کی گئی ہے اور میرا خیال ہے یہ دور ہر قوم پر آتا ہے۔ جیسا کہ میں نے راحت زاخیلی کے تعارف میں وضاحت کی ہے کہ اب پشتونوں میں یہ دور نہیں رہا۔ وہ جدید دور کے نئے تقاضوں کو سمجھتے ہیں اور تعلیم نے ان کی کایا پلٹ دی ہے۔
ویسے اس...