طبیعت کے اوپر منحصر ہے سب، کیونکہ آپ کس چیز کو ظلم سمجھتے ہیں اور کسے نہیں ۔
غلام انسان کو دو وقت کی روٹی عیاشی سے کم نہیں لگتی اور عقلمند انسان کی سوچ یا اس کے اظہار پر پابندی بھی پہاڑوں سے بھی بھاری۔
ظاہر ہے آپ نے پوچھا ہے تو جواب تو دینا پڑے گا۔ کل سارا دن بھاگ دوڑ رہی یعنی کہ گھومنے پھرنے والا کام تھا پھر شام کو میں نے اپنے ایک کزن کو دعوت دے رکھی تھی جسے میں نے اپنے ہاتھوں سے اسے قورمہ بنا کر کھلایا 😊
وہ ماشاء اللّٰه حج کر کے لوٹا ہے۔