نتائج تلاش

  1. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 319 فضول ہے۔ ان حضرات میں اکثر شعرائے نامور اہل لکھنئو سے ہیں۔ دلی والوں میں فقط ہم دو آدمی تھے یا داغ صاحب یا فقیر ظہیر، سو داغ صاحب بذاتِ خاص مشاعرہ میں آتے نہ تھے۔ فقیر البتہ ہر مشاعرہ میں موجود ہوتا تھا۔ انجام اِس کا یہ ہوا کہ اُن بزرگواروں نے مشاعرہ میں آنا ترک فرمادیا۔...
  2. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 318 اور مشاعرہ تو ہوہی رہا تھا۔ مگر میں نے یہ کیفیت عجب دیکھی کہ ہنوز ایک غزل تمام نہ ہوئی تھی کہ دوسرے صاحب آگے بڑھ گئے اور شمع اپنے آگے رکھ کر پڑھے لگے۔ ہنوز اُن کی غزل ختم نہ ہوئی کہ ایک شخص اُن کے پہلو میں سے اور نکل آئے اور جھٹ غزل شروع کردی۔ کوئی داد دے یا نہ دے، پڑھے چلے...
  3. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 317 جاتا ہوں۔ اولاد کے صدموں سے دل پاش پاش ہوگیا۔ افکار اہل و عیال نے آدمیت سے کھودیا۔ کُوچ ہر وقت گردن پر سوار ہے۔ کانوں سے بہرا، آنکھوں سے اندھا، جو شخص ان مصائب میں گرفتار ہو اُس کو شعر و سخن سے کیا تعلق۔ باوجود اس تشتتِ خاطر کے خون جگر پی کر اور جان کو ہلاک کرکے کچھ کچھ کہا...
  4. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 316 معراجِ کمال تو حاصل ہوچکی ہے۔ تمام ہندوستان میں ڈیرہ غازی خاں سے لے کے ڈھاکے بنگالے تک اور کوہ شملہ سے لے کے مدارس تک میرے شاگرد موجود ہیں۔ جابجا میرا کلام پہنچ گیا ہے۔ لوگ کلام کے مشتاق رہتے ہیں۔ ایک ایک مصرعہ کی قدر و منزلت کرتے ہیں۔ اصلاحات کو آنکھوں سے لگاتے ہیں۔ کوئی...
  5. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 315 وہ چھپ کر تیار ہوا اور تمام اطراف و اکنافِ ہندوستان میں اشاعت پاگیا اور تازبانِ انطباع دیوانِ دوم بھی ترتیب پاگیا۔ مگر بعد جب قدر استطاعت نہ ہوئی کہ وہ بھی چھپوایا جاتا۔ اب عنایتِ ایزدی سے تین دیوان کا ذخیرہ میرے پاس موجود ہے اور ایک جلد کے قریب مرثیے، سلام، رباعیات وغیرہ...
  6. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 314 مومن صاحب کے مضامین اور نازک خیالی و سوز و گداز کا اتباع کیا۔ مرزا غالب صاحب کی بندش و ترکیبات کی تقلید اختیار کی۔ اس کے علاوہ جو کلمات کہ میرے فہم ناقص میں مذموم اور غیر فصیح، ناجائز مفہوم ہونے سے اُن سے اختراز کیا اور اُن کو متروکات میں داخل کیا۔ خذما صفا و دع ماکدر۔ نان...
  7. عبدالصمدچیمہ

    داستان غدر گفتگو دھاگہ

    ٹائپ کردیتا ہوں سر ابھی۔
  8. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 313 میں نے اپنی مدت العمر پر جو غور و نگاہ ڈال کر حساب کیا تو کس طرح پر تقسیم ہوتی ہے۔ ایک حصہ تو زمانہ طفولیت اور نادانی اور لہو واجب کا غفرانِ شباب اور جوانی تک حصہ حصہ دوم سرگردانی و خانہ بدوشی و بیابان نوروی و تلاش وجہ معاش و نوکرہ و صرفِ اوقات روزگاریگی میں تصور کیا جاتا...
  9. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 312 نذر و نیاز میں صرف کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں کسی فن کے اہلِ کمال کو کسی سرکار میں نوکر ہوتے نہ سُنا۔ کسی سُخنور کو دو پیسہ صلہ ملتے نہ دیکھے۔ بخلاف اس کے ہندوستان کے امرا کو ہر اقسام کے شوق ہوتے ہیں۔ کِسی کو لہو و لعب کی جانب توجہ ہوتی ہے۔ مثل پتنگ بازی۔ کبوتر بازی یا اور کسی قسم...
  10. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 311 امراء کی تمکنت: طبقہ اول و دوم کے امرائے حیدر آباد نازک دماغ تمکنت دوست عیش پسند شہانہ مزاج میں غربا کے حال پر متوجہ بہت کم ہوتے ہیں۔ بلکہ غربا و شکستہ بال کی بازیابی بھی دربار تک خواب و خیال ہے۔ سگ و دربان چویافتند غریب ایں گریباں گرفت و آں دامن ایسے نازک مزاج امراء کو...
  11. عبدالصمدچیمہ

    داستان غدر گفتگو دھاگہ

    کچھ نامساعد حالات کی وجہ سے نہ کرسکا۔ آج ہوجائیں گے ان شاء اللہ۔
  12. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 310 تیس روپیہ میں کرسکتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ہندوستان میں سب اشیاء ارزاں ہیں۔ حیدر آباد میں گراں، اول تو روپے کے خوردے میں ڈھائی آنہ کا فرق ہے۔ اقتصادی حالات: اب اجناس کو غور کیجیے۔ گوشت یہاں فی روپیہ چار سیر کا فروخت ہوتا ہے ہندوستان میں آٹھ سیر کا بکتا ہے (لیکن اب وہ وقت نہیں...
  13. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    صفحہ نمبر 309 خاندان ہے کہ باون گاؤں کے جاگیردار ہیں ان سے بڑھ کر کوئی جاگیردار نہیں اعلیٰ حضرت قدر قدرت کے ہمشیر زادہ ہیں۔ اور بعد ازاں اور امراء ہیں۔ جو امرائے قدیم اور جاگیردارانِ موروثی ہیں۔ مثلاً راجہ رایان مہاراجہ شیو رام بہادر دیانت دنت آصفجاہی۔ و مہاراجہ راجگان مہاراجہ چند ولال بہادر...
  14. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 308 فی زمانہ ابراہیم بک عادل شاہ ثانی کہنا چاہیے اور نتیجہ رعایا پروری اور تالیف قلوب کا یہ رنگ ہے کہ تقریب میں رعایا اور ملازمین اپنے پاس سے زرِ کثیر صرف کرکے آرایش شہر و روشنی وغیرہ کا سامان فراہم کرتے ہیں اور محافلِ رقص و سرور گرم کرکے عیش و نشاط مناتے ہیں اور دل و جان سے...
  15. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 307 میر محبوب علی خاں: بہ نفس نفیس نہایت دانا مدبر و ہوشیار روشن دماغ و روشن خیال، رحیم، رعیت نواز، رعیت دوست، رعیت پرور، خلیق، وجیہ، خوش رو، خوش خو، سخ گستر، حق پسند بہمہ صفت موصوف ----------------------------------------------- 1: مظفر الملک فتح جنگ نواب میر محبوب علیخاں نظام...
  16. عبدالصمدچیمہ

    داستان غدر گفتگو دھاگہ

    میرے آج مکمل ہوجائیں گے۔ کچھ ٹائپ ہوچکے ہیں چند باقی ہیں۔ وہ بھی آج مکمل ہوجائیں گے۔ ان شاء اللہ
  17. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 306 حیدر آباد سے تھیں۔ میں جانتا تھا کہ سوائے ذاتِ بابرکات اعلیٰ حضرت قدر قدرت کے اگر ایک دوا میر کی سرکار میں تیری رسائی ہوگئی تو تیری گذر بخوبی ہوجائے گی کیونکہ گورنمنٹ حیدر آباد کی سرکار عالی جاہ ہے۔ آج ہندوستان میں سلطنت خیال کی جاتی ہے۔ اُس کی برابر کوئی ریاست نہیں اُس کا...
  18. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 305 اور ہنگامِ عرسِ حضرت علی مرتضیٰ شیرِ خدا صلواۃ اللہ علیہ میں چند روز پیشتر از عرس اعلیٰ حضرت قدر قدرت فلک رفعت کیواں حشم برجیس شیم ورونق افروز کوہ مبارک ہوتے ہیں اور تمام حیدر آباد کی خلقت کا ازدہام ہوتا ہے اُس زمانہ میں کئی سو آدمی کا اجماع خاص و عام درِ دولت سرکار پر ہوتا...
  19. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 304 وقت و پریشانی نصیب اُسے غنیمت جان کر کھاتا ہوں اور اپنے آقائے نامدار خداوندِ نعمت کو دعا دیتا ہوں۔ اور قدردانی حیدر آباد کی تو بخیر جن لوگوں سے مجھے توقع تھی وہ انداز سُن کا پھل نکلے۔ پھر جو کچھ رہی سہی حالت قدرِ سُخن کی ہے تو یمین السلطنت مدار المہام مہاراجہ کشن پرشاد و شاد...
  20. عبدالصمدچیمہ

    اسکین دستیاب داستان غدر

    ریختہ صفحہ نمبر 303 مہاراج کے دہلی سے رہنا چاہیے۔ غرضکہ میں یہاں ٹھہر گیا۔ تین مہینے کے بعد مہاراجہ صاحب بہادر تشریف لائے۔ مولوی برتر صاحب دہلی سے وطن کو خرچ کراکے بھیجتا ہوں اور یہاں یہ کہہ رکھا تھا کہ کچھ دستگیری مہاراجہ مرلی منوہر صاحب کی طرف سے ہوگی اور کسی قدر اسے رایان بہادر دستگیری...
Top