جی یہاں شوہر کو بطور مجازی خدا سمجھ کر اس کی جدائی کا کرب بیان کیا ہے، بیوی کا نان نفقہ شوہر کے ذمے ہوتا ہے اور لفظ رب پالنے والے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے. یہ استعارے ہیں.
امید ہے کہ آپ کو اب یہ مصرع ناگوار محسوس نہیں ہوگا
ویسے اگر آپ کے پاس کوئی تجویز ہو تو پلیز متبادل شعر ارسال کیجے گا...