یاد کرتے کرتے انہیں ایک جگہ سے بڑی بھونڈی، بے سُری اور کرخت قسم کی آواز سُنائی دی جیسے کوئی چڑیل بین کر رہی ہو۔۔۔ یہ اٹھ کے آواز کی سمت چلے تو کیا پایا کہ ایک سٹوڈیو میں ایک موٹی اور گندی سی عورت میلے چکٹ بالوں کو پھیلائے منہ سے پھٹے ڈھول کی سی آوازیں نکال رہی تھی اور پاؤں اس کے الٹے تھے۔۔ سندھی...