بہت شکریہ محترم، میں گزشتہ چودہ برس سے ایک کمپنی میں ہاؤزنگ آفیسر کی ملازمت کر رہا ہوں جو برطانیہ کے ہوم آفس کی جانب سے دنیا بھر سے آئے سیاسی پناہ کے متلاشی لوگوں کو رہائش فراہم کرتی اور دیکھ بھال کرتی ہے.
آپ نے درست تجزیہ کیا ہے. میں نے اپنی زندگی درج ذیل شعر کے مطابق بسر کرنے کی کوشش کی ہے:
بے آرزو بھی خوش ہیں زمانے میں بعض لوگ
یاں آرزو کے ساتھ بھی جینا حرام ہے
ہمارے دور کے رشتہ دار، دو بھائی تھے. بڑے کا نام اللہ دتہ اور چھوٹے کا نام پِیراں دتہ تھا. چھوٹے کو اس کے کالج کے اسلامیات کے لیکچرار نے جب بتایا کہ تمھارا نام شرکیہ ہے کہ اس کے معنی ہیں پِیروں کا دیا ہوا ہےتو اس نے نام بدل کر عبدالغنی رکھ لیا.