ظہیر بھائی! پبلک کے جمع ہونے سے پہلے ہی نعرہ لگا دیا۔ اب ایک آدمی کو لے کر ہم ملین مارچ کیسے کریں گے؟
اور یہ دیانت داری کے ذکر کی کیا ضرورت تھی۔ ہماری سیاست تو شروع ہونے سے پہلے ہی ختم ہوتی نظر آ رہی ہے۔
علی وقار بھائی ! آپ تو سیاست کے منجھے ہوئے کھلاڑی ہیں۔ خوب سمجھتے ہیں کہ سیاست میں سب سے اہم بات وہی ہوتی ہے کہ جس کا ذکر کوئی نہیں کرتا۔
علی بھائی ، ویسے ہی پاکستانیت ذرا جوش مار گئی تھی تو نعرہ لگانے کا جی چاہا ۔ ہر طرف دیکھا لیکن نعرے کے قابل دور دور تک کوئی بھی نظر نہیں آیا ۔ نعرہ چونکہ بہت زور سے آرہا تھا اس لیے اس کا بارِ گراں احمد بھائی کو اٹھانا پڑا ۔ احمد بھائی زندہ باد!