یعنی مسلح دہشت گردی تو جرم ہے لیکن غیر مسلح دہشت گردی بصورت زبان یا قلم بالکل ٹھیک ہے خواہ اس سے لاکھوں کروڑوں لوگوں کے احساس اور روح مجروح ہوجائیں۔ کیا بات ہے! واہ!
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گردی کی یہ تعریف کس نے متعین کی ہے ؟ جو بات مغرب میں دہشت گردی ہے وہ کسی اور معاشرے اور مقام پر کچھ اور ہوسکتی ہے ۔ مغرب اپنی اصطلاحات پوری دنیا پر تو نہیں ٹھونس سکتا۔
مغرب کی منافقت کی اس سے بڑی مثال کیا ہوگی کہ اسلام اور رسولِ اسلام کے متعلق کچھ بھی کہنا اور لکھنا تو جائز ہے لیکن یہودیوں اور ہولوکاسٹ کے متعلق کوئی بھی تبصرہ خلافِ قانون اور قابلِ تعزیر ہے ۔ اینٹی سیمیٹزم بہت ہی بڑا جرم ہے ۔ شاباش! بہت اچھے !