مذکورہ لڑی میں ہونے والی "حکیمانہ" گفتگو دیکھ کر میں نے بھی رپورٹ کی لیکن محفل میں ان نازک طبیعتوں کو بھی شاید کوئی فرق نہ پڑا جن پر لطیفے بھی گراں گزرتے ہیں
’’یقیناً وہ لوگ جو مسلم معاشرہ میں بے حیائی پھیلانے کو پسند کرتے ہیں ان کے لیے دنیا و آخرت میں درد ناک عذاب ہے، اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے ہو۔‘‘
تو بدگمانی دور کرنا بھی سنت سے ثابت ہے۔کیا وجہ بنی اتنے دن تک اس لڑ ی میں فحش تذکرے جاری رہے اور کسی کے کان پرجوں نہ رینگی۔اور آج ہی کیوں بند ہوئی۔کیا کسی مخیر آدمی نے رپورٹ کی ہے۔
سراج الحق صاحب کو بھی تو مولوی سمجھا جاتا ہے۔
مجھے اندیشہ ہے کہ محفل کا انتظام کسی کے بھی ہاتھ میں ہو، گلے شکوے رہتے ہیں اور شاید رہیں گے اس لیے بات کو طول دینے کا کوئی فائدہ نہیں۔ کیا یہی بات کم ہے کہ انتظامیہ پر کھلے بندوں تنقید ہو رہی ہے۔ اس سے بڑھ کر تقاضا کرنا درست معلوم نہیں ہوتا۔ بات سامنے آ گئی ، اور کیا چاہیے؟
ان صاحب نے خواب دیکھا ہے کہ انھیں دستار پہنائی گئی ہے یہ بشارت دے کر کہ ہر گفتگو کا آخری فیصلہ آپ نے کرنا ہے ۔چنانچہ کسوٹی سے لے کر یہاں تک یہی کیے جا رہے ہیں۔