ذرہ نوازی آپ کی. ظہیر صاحب سقراط کی مادری زبان یونانی تھی. اس کا فارسی ترجمہ اس لیے درج کیا کیونکہ خاکسار فارسی زبان کا ذوق رکھتا ہے.
مجھے آتا جاتا کچھ نہیں