ہاہاہاہاہا۔ اللہ نہ کرے۔ اسی محکمے کے خلاف تو ہم احتجاج کر رہے ہیں۔
وہ کیفیت نامے میں سر کو داغ لگنے کا ذکر ہے مگر تبصرے میں آپ نے انکار فرمایا۔ اس لیے عرض کیا!
حضور بتایا تو ہے کہ داغ کپڑے کو لگتے ہیں، سر کو نہیں۔ خضاب کا تذکرہ نہیں ہے۔
میاں صاحب فرماتے ہیں کہ جب تو نادان جوان تھا تب بھی تیرے سے کچھ نہیں ہو سکا تو اب بڑھاپے میں ایسا ویسا کچھ کرنے کا سوچنا بھی نا ۔