میری ناقص سوچ کے مطابق توہین رسالت ایک ایسا جرم ہے جو کوئی بھی پاکستانی مولوی کسی بھی وقت کسی بھی بات کے معنی خطرناک حد تک بدل کر کسی بھی شخص پر تھوپ سکتا ہے اور اس کی تحقیق ہو یا نہ ہو لیکن اس کی سزا صرف موت ہے چاہے غیر دانستہ طور پر توہین کی گئی ہو اور بے شک توہین کرنے والا معافی بھی مانگ لے۔
مسئلہ یہ ہے کہ ایسی ہی کسی نادانستہ کہی گئی بات پر جے جے کے مسلک کے علماء غیر مسلموں پر فتویٰ جاری کرتے رہے ہیں اور کچھ اسی مسلک کے شدت پسند ایسے فتووں کے بعد مبینہ گستاخان کو قتل بھی کر چکے۔ اب بات خود پر آ گئی ہے تو معافی تلافی سے کام چلایا جا سکتا ہے