اردو محفل فورم

فلک شیر
فلک شیر
ہم سگریٹ تو نہیں پیتے، لیکن جملہ بہت سخت ہے ۔ کچھ نرمی فرمائیے حضور! :)
احسن محی الدین
احسن محی الدین
دوسرے کنارے پر "بےوقوف" رکھ دیتے ہیں، یا جو آپ مناسب سمجھیں، دوسرے کنارے پر رکھ دیں۔
فلک شیر
فلک شیر
ہم کیا مناسب جانیں گے، لیکن عموماؐ دیکھا گیا ہے، کہ اصلاح کی ایسی کوشش لوگوں میں اپنے اس نامناسب عمل کے لیے ایک رومانوی سی کشش اور ناصح کے لیے ایک ضد سی پیدا کر دیتی ہیں ۔ اسی لیے کہا جاتا ہے، کہ انذار سے زیادہ بشارت سے کام لیا جائے ۔ ارے کہیں میں خود تو ناصح بن رہا :) :) :)
فلک شیر
فلک شیر
امید ہے، دخل در معقولات کا برا نہ مانیں گے :)
احسن محی الدین
احسن محی الدین
نہیں ۔ نہ آپ ناصح بن رہے ہیں اور نہ ہی میں نے برا منایا ہے۔
احسن محی الدین
احسن محی الدین
بس میرے ذہن میں جو خیال آیا تھا میں نے اسے الفاظ کی شکل دے دی، نرم الفاظ میں تو بہت سے لوگوں نے سگریٹ نوشی کی مذمت کی ہے، اس لیے میں نے کوشش کی کہ تھوڑی سختی کی جائے۔
فلک شیر
فلک شیر
جی بہتر :)
مہدی نقوی حجاز
مہدی نقوی حجاز
بھئی مزہ نہیں آ رہا، آگ کا تلازمہ گدھا تو نہیں ہو سکتا، زبان و بیان کی بہت واضح غلطی ہے اس جملے میں، ہاں ایک سرے پر گھاس اور دوسرے پر گدھا ہوتا تو پھر یہ ٹھیک رہتا، اب میرے خیال سے گدھے کی جگہ، "فرشتہ" رکھ دیجیے کہ وہ آگ سے بنے ہوئے ہیں۔۔۔۔
احسن محی الدین
احسن محی الدین
مہدی صاحب بات تلازمے کی نہیں ہے۔ دوسری بات کہ فرشتے آگ سے نہیں بنے، نور سے بنے ہیں ۔ جیسا کہ اقبال کے اس مصرعے سے اشارہ ملتا ہے کہ "یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے"
مہدی نقوی حجاز
مہدی نقوی حجاز
جناب آگ میٹر ہے اور نور مٹیریل، نور آگ سے ہی برگرفتہ ہے، نور سے کوئی چیز کیونکر بنائی جا سکتی ہے؟
مہدی نقوی حجاز
مہدی نقوی حجاز
اور یہ کیسا استدلال ہے کہ اقبال کے شعر سے ہو رہا ہے؟!
احسن محی الدین
احسن محی الدین
جناب میرا خیال ہے آپ تھوڑی سی تحقیق کر لیں تو بہتر ہے۔ انسان خاک سے (خاکی) ، جن آگ سے (ناری) اور فرشتے نور سے (نوری) تخلیق کیے گئے ہیں۔۔۔ اگر فرشتے بھی آگ سے ہی بنے ہوتے تو اقبال کو نوری اور ناری کے جھگڑے میں پڑنے کی کیا ضرورت تھی؟
Top