شعر تو ایک بہانہ تھا ۔ ہم تو یہ باور کروانا چاہ رہے تھے کہ ہمارے کیفیت نامے کے لئے پورے 140 کیرکٹرز بھی دستیاب نہیں ہیں۔
ہاااا میرا یسا مقصد تو نہیں پر خیر۔۔۔ بے شک ہم سب کو اللہ ہی کی طرف لوٹ جانا ہے۔ نیرنگ بھائی چاول اکیلے مت کھا جائیے گا۔۔۔
احمد بھائی! کوئی بات نہیں میرا شعر بھی کبھی کبھار پورا نہیں آتا، میں آدھا لکھ کر باقی تبصرے میں پورا لکھ دیتی ہوں، اس میں ٹنشن والی کیا بات ہے؟
ہاہاہاہاہااااااا۔۔۔۔ چاول تو میں اکیلا ہی کھاؤں گا۔۔۔۔ مگر کتبے پر یہ تبصرہ ضرور تحریر کروا دوں گا۔۔۔ :پی
واہ ۔۔۔۔۔! ہمارے چاول ہمارے جیتے جی ہی کھائے جا رہے ہیں۔ رہی بات شعر کی تو وہ رئس فروغ کا تھا اور دنیا اُن کے چاول کھا چکی ہے۔ آپ لوگ کچھ تاخیر سے یا کچھ جلدی پہنچے ہیں۔