آساں نہیں زیست کی منزل سے گزرنا اس راہ میں کچھ مرحلے دُشوار بہت ہیں پُر درد گزر جائیں تو بے کار ہیں صدیاں لمحے جو سکوں بخش ہوں دو چار بہت ہیں
اس راہ میں کچھ مرحلے دُشوار بہت ہیں
پُر درد گزر جائیں تو بے کار ہیں صدیاں
لمحے جو سکوں بخش ہوں دو چار بہت ہیں