تازہ ترین
مراسلے
کیفیت نامے
سرگرمی
زمرے
جدید مراسلے
زمروں میں تلاش
اراکین
موجودہ زائرین
تازہ کیفیت نامے
کوائف ناموں میں تلاش
داخل ہوں
شمولیت
تازہ ترین
تلاش
تلاش
عنوانات میں تلاش
از:
موجودہ زائرین
تازہ کیفیت نامے
کوائف ناموں میں تلاش
Menu
داخل ہوں
شمولیت
Install the app
Install
اراکین
JavaScript is disabled. For a better experience, please enable JavaScript in your browser before proceeding.
You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly.
You should upgrade or use an
alternative browser
.
اردو محفل فورم
نیرنگ خیال
ہمارے بس میں اگر اپنے فیصلے ہوتے
تو ہم کبھی کے گھروں کو پلٹ گئے ہوتے
زبیر مرزا
ہمارے ہاتھ میں ہیں سبھی فیصلے اپنے
بس اپنے پاؤں دلدل سے نکالنے ہوں گے
نیرنگ خیال
ہم اپنا کوئی الگ راستہ بنا لیتے
ہمارے دل نے اگر حوصلے کیے ہوتے
زبیر مرزا
دل میں حوصلے توسدارہے اپنے
راہ میں حائل پیروں کےآبلے ہوئے
نیرنگ خیال
رات بیتی تو گنے آبلے اور پھر یہ سوچا
کون تھا باعث آغاز سفر شام کے بعد
زبیر مرزا
مجھے عادت ہے اپنے گھرنمازِشام پڑھنے کی
میری میت کو دفنانا غروبِ شام سے پہلے
نیرنگ خیال
اتنے چپ چاپ کے رستے بھی رہیں گے لاعلم
چھوڑ جائیں گے کسی نگر شام کے بعد
نیرنگ خیال
کسی روز نگر شام کے بعد
زبیر مرزا
رستے تو سبھی یاد ہیں اب تک
دل کواک انتظار تیری صدا کا ہے
نیرنگ خیال
راہرو ہوگا کوئی چلا جائے گا
اب یہاں کوئی نہیں کوئی نہیں آئے گا
زبیر مرزا
سایا طلب بڑھے جدھر بول اُٹھے وہیں شجر
آئے ہو اب مسافروجب دُھوپ ہم کوکھاگئی
نیرنگ خیال
اک تو دل کے راستے ہیں دشوار بہت
اک میں پیاسا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے
زبیر مرزا
راستے دل کے بہت دور تلک جاتے ھیں
اپنے اندر کا بھی اک روز سفر کر دیکھو
نیرنگ خیال
گزر آیا میں خود پر سے
اک بلا تو ٹلی مرے سر سے
اراکین
Top
تو ہم کبھی کے گھروں کو پلٹ گئے ہوتے