یزید و شمر کی آنکھوں سے کم نہیں ہوتی
غم حسین میں جو آنکھ نم نہیں ہوتی
فراز دار ہو یا کربلا کی تپتی ریت
شعاع عشق کی تنویر کم نہیں ہوتی
بغیر حب علی عشق مصطفے کیسا
نماز کیسی جو سوئے حرم نہیں ہوتی
یہ خاک پائے علی ہے برائے دیدہ وری
رہین منت دام درم نہیں ہوتی
فرازعرش ہو مسجود جس کا ابن صفی
قلم تو...