جو بھی سینے میں بسالیتا ہے الفت ماں کی
بس وہی کرتا ہے ہر حال میں خدمت ماں کی
اِسّے بڑھکر میں کروں اور کیا مدحت ماں کی
سچ ہے قرآن بھی کرتا ہے تلاوت ماں کی
کیسے بتلاوں میں لوگوں کو فضیلت ماں کی
اک مومن کی ہے پہچان زیارت ماں کی
پیار ہے عشق ہے الفت ہے محبت سب ہے
مامتا سب سے الگ ہے یہ محبت ماں کی...
جی رہا ہوں کیسے مشکل ہے بتانا تیرے بِن
سونا سونا لگ رہا ہے آشیانہ تیرے بِن
ساتھ تیرے گھر میں ہوتا تو بھی لگتا تھا محل
اب محل بھی لگ رہا ہے قید خانہ تیرے بِن
شایان غلامی