Recent content by Saba Akhtar

  1. S

    میں چادر اوڑھے غفلت کی سوے جا رہا ہوں

    میں جو رفتہ رفتہ زندگی سے پرے جا رہا ہوں تو میں برق برق انا میں اپنی ِگرے جا رہا ہوں چڑھا کر آنکھ پر پردے لگا کر قفل ایماں کو میں اک بے حسی کے دریا میں اترے جا رہا ہوں میں دیکھوں ظلم کے منبر پہ ظالم کی ڈھٹائی کو سیےؔ ہونٹوں کو اپنے بے ضمیر ہوے جا رہا ہوں لگی ہے آگ بستی میں جلے ہیں لوگ کتنے...
Top