نہ دولت نہ راحت نہ گھر چاہیے ،
زندگی کی راہ میں ایک ہم سفر چاہیے.
نہ رنگین سحر ہو نہ سہانی شام ہو،
میری راتوں کو بس ایک قمر چاہیے.
شمع یونہی جلتی رہے گی رات بھر ،
پتنگے میں بھی مگر سوزِ جگر چاہیے.
خود ہی آجائینگے ڈھونڈتے ڈھونڈتے ،
دعاؤں میں بھی مگر تھوڑا أثر چاہیے.
دوا...