یکجا کلام
بے ضرر سی چاہتوں کا ہمیں وہ صلہ دیا ہے
کوی خواب ہم ہوں جیسے ہمیں یوں بھلا دیا ہے
نہ چلی تھی کوی آندھی نہ ہوا کی سمت بدلی
*جو چراغ جل رہا تھا جانے کیوں بجھا دیا ہے
غمِ عاشقی دیا جب غمِ ہجر بھی دیا ہے
ہمیں غم دیا جو اس نے وہ بے انتہا دیا ہے
پہلے تو کی محبت پھر کیوں یہ تلخیاں سی...