بندہ مِٹ جائے نہ آقا پہ وہ بندہ کیا ہے
بے خبر ہو جو غلاموں سے وہ آقا کیا ہے
مجھ کو پکڑیں جو قیامت میں فرشتے تو کہیں
تُو نے دنیا میں عمل نیک کیا کیا کیا ہے
میں یہ رو رو کے پکاروں مرے آقا آنا
ورنہ اِس درد بھرے دل کا ٹھکانہ کیا ہے
میں سیہ کار جو چِلّاؤں تو غوغا سُن کر
لوگ آجائیں کہ دیکھیں...