یہ ناممکن نہیں ہے یار ایسا ہو رہا ہے...
تڑپ کر درد سےاک مرد سچ میں رو رہا ہے.
کسی کی لوٹ کر منزل کسی کا توڑ کردل..
خدا کے بندے تو کیسے سکوں سے سو رہا ہے؟
کرا دی بند جس کی بولتی اے ہجر توُ نے..
وہ اپنے دور کا مشہور قصہ گو رہا ہے..
اک آفس میں مہینوں جاب اکھٹے کی ہے ہم نے
بھلے توُ دفتری کہہ, پر...
یہ ناممکن نہیں ہے یار ایسا ہو رہا ہے...
تڑپ کر درد سےاک مرد سچ میں رو رہا ہے.
کسی کی لوٹ کر منزل کسی کا توڑ کردل..
خدا کے بندے تو کیسے سکوں سے سو رہا ہے؟
کرا دی بند جس کی بولتی اے ہجر توُ نے..
وہ اپنے دور کا مشہور قصہ گو رہا ہے..
اک آفس میں مہینوں جاب اکھٹے کی ہے ہم نے
بھلے توُ دفتری کہہ, پر...
شکایت ہے نہ ہی کوئی گلہ تم سے۔
بروز_حشر پوچھے گا خدا تم سے۔
تم اپنی خو کے قیدی, اور میں اپنی کا
دعا کے بدلے لوں گا بد دعا تم سے۔
تمہیں حق ہے کرو منظور یا پھر رد۔
جو دل میں تھا وہی کچھ ہے کہا تم سے۔
وسیلے رابطے کے توڑنے والے۔
تعلق تو رہے گا خواب کا تم سے۔
کبھی دل تم پہ آیا تھا, دوانہ تھا
مگر...